افغانستان میں بدلی ہوئی صورت حال کے درمیان اس کے پڑوسی ملک پاکستان نے اپنی فوج میں اعلیٰ سطح پر تبدیلیاں کر کے سب کو حیران کر دیا ہے۔ پاک فوج نے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سربراہ کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ ان کی جگہ جنرل ندیم انجم کو آئی ایس آئی کا نیا ڈائریکٹر جنرل بنایا گیا ہے۔ ندیم احمد پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے سربراہ کے طور پر تعینات 25 فوجی افسران میں سے ایک ہیں۔
کے علاوہ دو افسران کا پاک فوج میں تبادلہ کیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر کو گوجرانوالہ کا کور کمانڈر بنایا گیا ہے جبکہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو کوارٹر ماسٹر جنرل (QMG) تعینات کیا گیا ہے۔ سید عاصم منیر احمد شاہ فیض حمید سے پہلے آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل تھے۔
لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم 6 اکتوبر 2021 کو آئی ایس آئی کے سربراہ بننے سے پہلے پاک فوج کی 5 ویں کور (کراچی کور) کے کمانڈر تھے۔ وہ گزشتہ سال دسمبر میں ہی کراچی میں تعینات تھے۔ اس سے قبل ندیم انجم بلوچستان (شمالی) میں قائم فرنٹیئر کور کے انسپکٹر جنرل رہ چکے ہیں۔ ان کا تعلق پاک فوج پنجاب رجمنٹ سے ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید ، جنہیں ایس آئی چیف کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا ، کو پاک فوج کی 11 کور کے کمانڈر کے طور پر پشاور بھیج دیا گیا ہے۔ فیض حمید جون 2019 میں آئی ایس آئی کے 24 ویں چیف بننے سے پہلے راولپنڈی میں پاک فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹرز میں ایڈجسٹنٹ جنرل تھے۔ اس بار آئی ایس آئی میں یہ ان کی دوسری مدت تھی۔ فیض حمید آئی ایس آئی کے کاو ¿نٹر انٹیلی جنس ونگ کے سربراہ بھی تھے۔ آئی ایس آئی میں اتنے تجربہ کار ہونے کے باوجود فیض حمید کو ایک سال سے پہلے آئی ایس آئی چیف کے عہدے سے ہٹانا قدرتی طور پر حیران کن سمجھا جائے گا۔
یفل پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع چکوال میں رہنے والے پاکستانی فوجی افسر فیض حمید کا گاو ¿ں ہے۔ وہاں اس کا بھائی سردار نجف حمید ریونیو آفیسر ہے اور پٹواری کے عہدے پر ہے۔
اکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ کا تقرر وزیراعظم پاکستان کرتا ہے ، لیکن ایک روایت کے مطابق وہ اس طاقت کو پاکستان آرمی چیف کی مشاورت سے استعمال کرتا ہے۔ ملک کی داخلی سیاست کے مطابق صرف سیکورٹی ، گورننس ہی نہیں ، آئی ایس آئی کے سربراہ کا عہدہ پاک فوج کے اہم ترین عہدوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ ایجنسی کی بات پاکستان میں بہت زیادہ مانی جاتی ہے کیونکہ اس کے اثرات نہ صرف سیکیورٹی پر نظر آتے ہیں بلکہ خارجہ پالیسی سے متعلق فیصلوں پر بھی نظر آتے ہیں۔
آئی ایس آئی پر بھارت سمیت دیگر ممالک میں دہشت گرد حملے کرنے کا الزام بھی ہے۔ افغانستان کی سابق حکومت نے آئی ایس آئی پر طالبان کی حمایت کا الزام بھی لگایا۔
بذریعہ رکشک نیوز